قرآن پاک میں اس کا جواب اس طرح موجود ہے۔
سورة حٰمٓ السجدة / فُصّلَت
اور اس شخص سے بات کا اچھا کون ہوسکتا ہے جو خدا کی طرف بلائے اور عمل نیک کرے اور کہے کہ میں مسلمان ہوں (۳۳)
اور یہ بات ان ہی لوگوں کو حاصل ہوتی ہے جو برداشت کرنے والے ہیں۔ اور ان ہی کو نصیب ہوتی ہے جو بڑے صاحب نصیب ہیں (۳۵) اور اگر تمہیں شیطان کی جانب سے کوئی وسوسہ پیدا ہو تو خدا کی پناہ مانگ لیا کرو۔ بےشک وہ سنتا جانتا ہے (۳۶)
جزاک اللہ خيراٌ
جواب دیںحذف کریںدمجھے بتانے کی ضرورت نہين صرف اپنے آپ پر غور کيجئے اور ديکھئے کہ اللہ کے اس فرمان کے تحت کبھی آپ کو فائدہ بھی ہو ؟
ميری اس عادت کو کبھی بزدلی بھی کہا گيا کبھی بيوقفی بھی مگر عادت چھوڑنا مشکل ہوتا ہے ۔ اللہ کی کرم نوازی ہے کہ آج ميں ماضی کی طرف نظر ڈالتا ہوں تو مجھے کئی مثاليں اس کی ملتی ہيں
جزاک اللہ خیر عامر۔
جواب دیںحذف کریںافتخار صاحب اور نبیل صاحب، بسند کرنے کا شکریہ
جواب دیںحذف کریں